داستان کی ابتداء ایک گھپ تاریک تہہ خانے سےہوئی۔نشست پانچ،نفوس پانچ،اسیر پانچ۔ لیکن کیا چلتی سانسیں بھی پانچ تھیں؟رسن دار میں بندھے ہاتھ،جسم سے لپٹی خوف کی زنجیریں۔کیا زنجیریں واقعی پانچ تھیں؟یا کوئی تھا جس کے بدن سے جفائیں چمٹی تھیں۔ کہانی کا وسط خوشگوار ہے۔لندن کی گلیاں ہیں،سرمئی سڑکیں،بوڑھی عمارتیں ہیں اور دوستوں کی سنگت ہے۔محبتوں کی شروعاتیں ہیں۔کچھ پرنم الوداع کہتی آنکھیں ہیں۔ کہانی کے اختتام کو جاتی راہیں کٹھن ہیں۔دیس پرایا۔ہر گزرتے پل ہے خوف کا سایہ۔گولیوں کی آوازیں،جسم سے ابلتی خون کی برساتیں۔اس پہ ستم کہ آستين میں چھپی جفائیں۔
وہ پانچ لوگ دہر کے ایک باب کو بند کرنے والے تھے ۔۔
ایک باب جس کے پیچھے رنجش، خلش، کسک، آزردگی دفن تھی۔۔
مگر مدفن رازوں میں، ایک جذبہ سازش کا بھی تھا جسے وہ پانچ لوگ فراموش کرچکے تھے۔۔
بابِ دہر تمہارے چاہ لینے سے بند نہیں ہوجاتے۔۔۔
جذبات دیمک ہیں، تخت کھاجاتے ہیں۔۔
Reviews
There are no reviews yet